Skip to content

A Simple Introduction To Linux ; Best for Beginners | لینکس آپریٹنگ سیسٹم ایک بہترین بنیادی تعارف

  • by
Beauty of OpenSource, Sky is the limit

Explore the Variety of Opensource

اوپن سورس -لینکس کی دنیا کی رنگینیاں تو دیکھیں

لینکس ایک طاقتور قسم کا آپریٹنگ سیسٹم ھے۔ جسے سمجھنا اور جاننااعلی سطح کےپروگرامر، کوڈرز، سیسٹم ایڈمنسٹریٹرز اور آئی او ٹی(انٹرنیٹ آف تھِنگز) کی دنیا کے لوگوں کے لئے انتہائی اہم ہے۔

یہی نہیں بلکہ اس دور کی آرٹیفیشل انٹیلیجینس ٹیکنالوجی کو استعمال کرنے والے ہر خاص و عام کو اس کے بارے میں علم ہونا چاہئیے کہ لینکس کیا ھے اور اسے کیسے استعمال کیا جاسکتا  ہے۔

اب لینکس کے بارےمیں مختلف قسم کی آراء ہیں۔ مثلاً کچھ کا خیال ہے کہ یہ کِرنل ہے، اور کچھ کی رائے میں یہ گُنُؤ ہے۔

جبکہ یہ کِرنل اور ایک قسم کا آپریٹنگ سیسٹم دونوں ہی ہے۔ چلیں کچھ اس کی تفصیل میں جانے کی کوشش کرتے ہیں اور دیکھتے اور جانتے ہیں کہ لینکس آخر ہے کیا بلاء؟

“1990 کا واقعہ ہے کہ فن لینڈ کے ایک سافٹویئر انجنیئرنگ کے طالب علم لائینَس ٹَوروالڈز نے ایک ادارے “ایف ایس ایف” (فری سافٹویئرفاؤنڈیشن) کی معاونت سے ایک مفت اور اوپن سورس ‘لینکس آپریٹنگ سیسٹم ‘ بنایا۔”

اس وقت یُونیکس نام کاایک آپریٹنگ سیسٹم تھا جو کہ اس وقت کا برانڈڈ سٹینڈرڈ تھا اور اوپن سورس نہ ہونے کے ساتھ صرف قیمتاً دستیاب تھا۔جو کہ ہر ایک کی دسترس میں نہیں آتا تھا۔ ٹَوروالڈز نے اس کے نعم البدل کے طورپر ایک نیا ، مفت اور اوپن سورس آپریٹنگ سیسٹم بنانے کا سوچا، جو کہ یُونیکس سے ملتی جُلتی یا ویسی ہی کمانڈز پر مشتمل ہو۔

اور یہ کام لائینَس ٹَوروالڈز نے اس وقت شروع کیا جبکہ وہ ھیلسینکی یونیورسٹی میں زیرِ تعلیم تھا۔ وہ یُونیکس اور مینِکس کی طرح کا آپریٹنگ سیسٹم بنانا چاہتا تھا۔ سو، پھر ایسا ہوا کہ 1991 میں اس نے اس آپریٹنگ سیسٹم کا ایک ورژن 20۔0 نکالا؛ جبکہ لینکس کرنل یعنی اصل آپریٹنگ سیسٹم کا پہلا ورژن جا کے 1992 میں منظرِ عام پر آیا۔

اسی اثناء میں امریکی نژاد سافٹویئر ڈویلپر رچرڈ سٹالمین اور “ایف ایس ایف” (فری سافٹویئر فاؤنڈیشن) نے مل کر ایک “اوپن سورس” یُونیکس کی طرح کا آپریٹنگ سیسٹم گنُؤ کےنام سے بنایا ہی نہیں بلکہ ٹَوروالڈز کے برعکس انہوں نے اس آپریٹنگ سیسٹم کی یُوٹیلیٹیز بھی پہلے ہی تیار کردیں۔

اور پھر یہ گُنُؤ یوٹیلیٹیز لینکس کرنل کو ایک مکمل آپریٹنگ سیسٹم بنانے کے لئے اس میں شامل کر دی گئیں۔ اور یوں اسے گُنُؤ\لینکس یا صرف لینکس کا نام دیا گیا۔

یہ جسے کِرنِل کرنل کہا جاتا ہے؛ اصل میں یہ کسی بھی آپریٹنگ سیسٹم کا انتہائی بنیادی نظام ہوتا ہے۔جس پر اس آپریٹنگ سیسٹم کا دارومدار ہوتا ہے۔ آپریٹنگ سیسٹم کا تمام مواصلاتی نظام (ہارڈویئر کے ساتھ تمام کمیونیکیشن) اس کرنل کی مرہونِ مِنّت ہوتی ہے۔

مختلف شُعبہ جات سے تعلق رکھنے والے پُر ذوق و شوق اور متجسّس ڈویلپر شائقین کی بدولت لینکس1990کی دھائی میں خوب پھلا پھولا۔ یہ ڈاس یا ونڈوز کی طرح آسان تو نہیں لیکن ایک اوپن سورس سیسٹم ہونے کی وجہ سے جہاں اس کو اپنے ادارے کے نظام کے مطابق اپنی مرضی سے ڈھالا جاسکتا ہے؛ وہاں یہ ایک انتہائی تیز ، قابلِ اعتماد اور محفوظ آپریٹنگ سیسٹم ہے۔

یہاں تک کہ یہ سُپر کمپیوٹرزمیں، اینڈرائڈٹیکنالوجی میں مستعمل ہے۔ حتٰی کہ گُوگل کا کروم آپریٹنگ سیسٹم لینکس کی بنیاد پر بنا ہواہے۔

اب تو لینکس میں ایک عام یوزر کی آسانی کے لئے گرافیکل انٹرفیس بھی دستیاب  ہے۔ اور جو جہان کے پروگرام جس کام کے لئے بھی آپ کو درکار ھوں، سب اوپن سورس مفت چاہیں تو، اور اگر قیمتاً چاہیں تو دونوں صورتوں میں دستیاب ہیں۔

اوپن سورس کی تعریف:
یہ کہانی کچھ اس طرح ہے کہ، جب آپ روائیتی کمپنیوں سے سافٹویئر خریدتے ہیں تو، وہ آپ کو ایک بنڈل چلتا پرزہ سافٹویئر تھما کر قیمت وصول کر لیتے ہیں۔اور پھر وہ سافٹویئر جو ہے، جیسا ہے کی بنیاد پر آپ نے استعمال ہی کرنا ہوتا ہے۔ اس کے کسی فنکشن کو تبدیل یا اپنی مرضی کے مطابق بہتر نہیں کیا جاسکتا۔

جبکہ اوپن سورس کا مطلب ہے کہ جو پروگرام آپنے لیا چاہے قیمتاً یا مفت؛ اس کا سورس کوڈ بھی آپ کی دسترس میں ہے۔ اب یہ اس پروگرام کے بنانے والے ادارے یا بندے پر منحصر ہے کہ اس نے کس قسم کے اختیارات کا لائیسنس جاری کیا ہوا ہے۔ کہ کوئی اِس پروگرام کو کتنا توڑ مروڑ سکتا ہے۔ عموماً دیکھنے میں یہی آیا ہے کہ آپ جیسے چاہیں پروگرام میں تبدیلیاں کریں یا استعمال کریں۔ لیکن؛ ضروری ہے کہ کچھ بھی کرنے سے پہلے پروگرام کا لائیسنس دیکھ لیا جائے کہ آپ کے پاس کیااختیارات ہیں۔

تو بات ہو رہی تھی گرافیکل یوزر انٹرفیس (جی یُو آئی) کی؛ لینکس/اُبنٹُو میں وہ تمام سہولیات موجود ہیں جوکہ آپ عام چلنے والے آپریٹنگ سیسٹمز میں دیکھتے ہیں۔ویسے دیکھا جائے تو اکثریت جو سسٹم استعمال کرتی ہے۔ وہ ایک ہی ہے۔

بس تھوڑا گوگل کریں اور دیکھیں کہ لینکس کیا کرسکتی ہے؟ یا آپ لینکس کے ساتھ اپنے سیسٹم کو کیسے استعمال کر سکتے ھیں؟ایک بات تو کہوں گا کہ لینکس رفتا ر ضرور دیتی ہے آپ کے سسٹم کو۔

ایک نام “ڈِسٹروز” بہت سننے میں آتا ہے؛
یہ لینکس کے مختلف قسم کے ورژن یا پھر یوں کہہ لیں کہ ڈسٹریبیوشنز ہیں۔ جو اپنے اندر ایک اچھوتا پن رکھتی ہیں اور ہر ڈِسٹرو کسی ایک الگ اور منفردنظام اور سسٹم کے  کاموں کے لئے بنی ہوتی ہے۔ لینکس کی مقبولیت گیموں کے شائیقین میں بھی بہت دیکھنے میں آتی ہے۔

اور 1990 سے لے کر آج تک بےشمار ڈسٹروز بن چکی ھیں۔ جن میں سےصرف چند ایک کے نام لوں گا؛

ریڈھَیٹ — لینکس مِنٹ –لینکس الپائین– لینکس کالی– یُؤبنٹُؤ لینکس …اور شاید سینکڑوں اور ۔۔۔

امید ہے آپکو تحریر پسند آئی ھوگی، اپنی قیمتی رائے کمنٹس کی صورت ضرور دیجیئے، اور تحریر کو آگے شیئر بھی کر دیجیئے۔ شکریہ

اپنی بات یقین کے ساتھ:
جہاں تک اس ساری کہانی کا تعلق ہے،تو میں خود لینکس کی اوپن سورس دنیا میں نیا نیا آیا ہوں ، اور یقن مانیئے خود کو کوستا ہوں کہ میں نے دیر کیوں کی پہلے کیوں نہ آگیا۔

کیوں بھلا؟ وہ اس لئے کہ جتنا عرصہ میں اس سے دور رہا… جی جی ، لینکس کی بات کر رہا ہوں، تو اس سے دور رہ کر میں فقط “پائیریٹڈ” یعنی قزاقوں کی ٹیم کا حصہ رہا، اور ہر کام اپنا مشکل ہی سے ہوتا رہا۔ کبھی کسی چیز کے ‘ڈرائیورز” نہیں ہیں تو کبھی کسی چیز کے۔

اور جتنے بھی ایپس یا پروگرامز استعمال میں تھے سارے “کریکڈ، ہیکڈ،یا ..پائیریٹڈ” جبکہ ہر کوئی جانتا ہے، پائیریسی …چوری کا دوسرا نام ہے۔

جب سے لینکس میں آیا ہوں،کسی بات کی فکر نہیں سب سے پہلے تو میری جان”آنٹی وائرس ایپ” سے چھوٹ گئی، بھلاہو میرے محبت کرنے والےدوست کاکہ میں یہ ایک پروگرام “خریداہوا” استعمال کرتارہا۔ کیونکہ وہ ہر سال خلیجِ عرب سے مجھے بھیج دیتا تھا۔

اب مجھے اُس کی ضرورت محسوس نہیں ہوئی فی الحال۔باقی وڈیو أیڈِٹنگ ، وائس أیڈِٹنگ، تھری ڈی گرافکس ڈیزائننگ یا جو بھی جب بھی چاہیئے، بغیر کسی کراہت کے دستیاب ہے۔

تو پھر کیا خیال ہے؟ کب جمپ لگا رہے ہیں لینکس کی دنیا میں… جی جی …میں انشاءاللہ ہر خدمت کے لئے حاضر ہوں ، جتنی مجھ سے بن پڑی۔ مل کرسیکھیں گے اور آگے بڑھیں گے…

لینکس کی ترقی اور مختلف قسم کی ڈسٹروز کا ایک طائرانہ جائزہ

1992 ~ 2021


2 thoughts on “A Simple Introduction To Linux ; Best for Beginners | لینکس آپریٹنگ سیسٹم ایک بہترین بنیادی تعارف”

Comments are closed.